پی ٹی آئی کے 600 ملزمان کی تھانے منتقلی کے معاملے پر سکیورٹی نہ ہونے کی بنیاد پر ??ول??س نے فوری حوالگی لینے سے انکار کردیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی کے 600 گرفتار کارکنوں کی لاہور،فیصل آباد اور جڑانوالہ ??ول??س کو حوالگی کے کیسز کی سماعت ہوئی، جس پر عدالت نے اپنا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
لاہور ??ول??س نے 200 گرفتار کارکنوں کو ریس کورس تھانہ لاہور کے مقدمے میں قصوروار قرار دیا ہے۔ اسی طرح فیصل آباد ،جڑنوالہ تھانہ ??ول??س نے بھی 400 گرفتار کارکنوں کو اپنے تھانے میں درج مقدمات میں قصور قرار دیا ہے۔
??ول??س نے مؤق?? اختیار کیا کہ گرفتار تمام 600 کارکنوں کو لاہور فیصل آب??د لے جانے کی اجازت دی جائے۔ یہ 3 مقدمات مارچ 2023 میں درج کیے گئے۔
دوارن سماعت وکلائے صفائی نے مؤق?? اختیار کیا کہ لاہور، فیصل آباد ??ول??س کا موقف غیر آئینی و غیر قانونی ہے۔ ان کارکنوں کو 21 ماہ بعد ملزم قرار دینا خلاف آئین ہے۔ اگر کسی کو تفتیش کرنی ہے تو اڈیالہ جیل میں ہی کرے اور گرفتار 600 کارکنوں کی ??ول??س کو حوالگی کی درخواستیں خارج کی جائیں۔
بعد ازاں لاہور اور فیصل آباد ??ول??س پی ٹی آئی کارکنان کی فوری حوالگی سے دستبردار ہو گئی اور عدالت میں مؤقف اپنایا کہ ہمارے پاس 600 کارکنوں کو لاہور، فیصل آب??د لے جانے کا کوئی سکیورٹی نظام نہیں ہے۔ اتنے زیادہ ملزمان لے جانے سے کوئی واقعہ ہونے کا خدشہ ہے۔
عدالت نے لاہور اور فیصل آباد ??ول??س کی نئی درخواستیں منظور کر لیں اور لاہور ??ول??س کے 3 تھانوں کے مقدمات کے ملزمان کی حوالگی کی درخواست سماعت 9 جنوری تک ملتوی کردی۔ اسی طرح عدالت نے جڑانوالہ تھانے کے مقدمات میں حوالگی کی درخواست سماعت 11 جنوری تک ملتوی کردی۔
دریں اثنا سرگودھا ??ول??س بھی پی ٹی آئی کے 600 گرفتار کارکنوں کو شامل تفتیش کرنے پنڈی پہنچ گئی۔ تفتیشی افسر کے مطابق سرگودھا میں دہشت گردی کے 4 کیسوں میں ان گرفتار ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے سرگودھا ??ول??س کو ان تمام 600 کارکنوں سے اڈیالہ جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی ۔ سرگودھا ??ول??س آج اور کل اڈیالہ اور اٹک جیل میں پی ٹی آئی کارکنان سے تفتیش کرے گی۔